Wednesday, 23 May 2012

سفرۃٌ طیبۃ پر تبصرہ


قونصل جنرل پاکستان جناب عبدالسالک خان کا  سفرۃٌ طیبۃ  پر تبصرہ

          معروف پاکستانی خطاط جناب ابنِ کلیم احسن نظامی کی رپورتاژ ’’سفرِ طیبہ‘‘ کے مطالعہ کے بعد میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ جناب ابنِ کلیم جہاں ایک اعلیٰ پائے کے خطاط ہیں وہیں ایک بلند پایہ مصنف بھی ہیں۔ خاتم الانبیاء محمد ؐ کی محبت ہر مسلمان کے دل میں کُوٹ کُوٹ کر بھری ہوتی ہی۔ نظامی صاحب اس محبت میں بھی بہت سوں سے آگے بڑھتے نظر آتے ہیں۔ ’’سفرِ طیبہ‘‘ میں انکی رسالت مآب ؐ سے والہانہ محبت و وابستگی جابجا نظر آتی ہی۔
          قونصلیٹ جنرل پاکستان، جدہ نے سعودی عرب میں پہلی مرتبہ قرآنی اور عربی خطاطی کی نمائش ’’علّم بالقلم‘‘ کے عنوان سے یکم تا 4اکتوبر 2011ء منعقد کی۔ اس نمائش میں پاکستان کے مایہ ناز خطاطوں نے اپنی خطاطی کے خوبصورت نمونے پیش کئے اور سعودی عوام و خواص کے ساتھ ساتھ پاکستانی کمیونٹی اور جدہ میں مقیم غیر ملکیوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا۔ اسی نمائش میں خطِ رعنا کے موجد ابنِ کلیم احسنؔ نظامی ایک معتبر خطاط کی حیثیت سے شریک رہی۔ انہوں نے اپنے دس روزہ قیامِ مکہ اور مدینہ منورہ کو جس خوبصورتی اور اختصار لیکن جامع انداز میں قلم بند کیا ہے وہ یقینا قابلِ ستائش ہی۔ مجھے یقین ہے کہ یہ کتاب ایک عام قاری کے لئے بھی اتنی ہی مفید اور دلچسپ معلومات رکھتی ہے جتنا کہ خطاطی سے محبت رکھنے والے افراد اس سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
          سفرنامہ طیبہ میں جناب ابنِ کلیم نے فنِ خطاطی کی مختصر تاریخ اور خطاطی میں ایجاد کردہ ’’خطِ رعنا‘‘ کے بارے میں جامع معلومات فراہم کی ہیں۔ مصنف نے خوبصورت اور متأثر کن انداز میں خطاطی نمائش میں شریک تمام خطاطوں کا مختصر و جامع تعارف شامل کر کے نہ صرف پاکستان میں خطاطی کے فن کو اُجاگر کیا ہے بلکہ اس فن کے چاہنے والوں کو کئی نامور اور اُبھرتے ہوئے خطاطوں سے روشناس بھی کروایا ہی۔
          مصنف نے ’’علّم بالقلم‘‘ نمائش کا چار روزہ احوال اور سفرِ مکہ، مدینہ منورہ کی روداد نہایت سادہ اور فکر انگیز انداز میں تحریر کیا ہی۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے سعودی اخبارات اور میڈیا میں نمائش سے متعلق خبروں کا مختصر جائزہ بھی شامل کیا ہی۔
          اس کتاب کی ایک اور خصوصیت جس کا ذکر میں ضروری سمجھتا ہوں وہ یہ کہ معتمرین حج و عمرہ کے لئے یہ ایک موزوں اور بہترین رہنمائے سفر ہوسکتی ہی۔ ابنِ کلیم صاحب نے اپنے جذبات کے اظہار کے لئے جابجا خوبصورت اشعار کا ستعمال کیا ہے جو کہ ان کے شوق شاعری کی غمازی کرتا ہی۔
عبدالسالک خان
قونصل جنرل
28-01-2012  جدہ ، سعودی عریبیہ

Saturday, 12 May 2012

امام آیت اللہ روح اللہ الموسوی الخمینیؒ


امام آیت اللہ روح اللہ الموسوی الخمینیؒ
        ایران کی گزشتہ اڑھائی ہزار سالہ تاریخ کے مختلف ادوار میں سکندر اعظم کے علاوہ   یونانی ، اشکانی اور پھر ساسانی اس ملک پر حکمران رہی۔ جب پیغمبر اسلام حضور اکرم حضرت محمد ؐ کا زمانہ آیا تو آپ ؐنے اپنے وقت کے قیصر روم اور شاہ ایران کو اسلام کی دعوت دی ۔ جس کی وجہ سے ساسانیوں کی حکمرانی کے بعد خلفائے راشدین کے دور میں ایران کی دانشور، بہادر، غیور اور عظیم قوم نے اسلام کو خوش آمدید کہا اور اس طرح ملک بھر میں ہر سُو اسلام کا ڈنکا بجنے لگا۔ ایرانیوں نے اسلام کے لئے بیش بہا خدمات سر انجام دیں اور اسلامی سلطنت کو بام عروج پر پہنچادیا ۔ ساتویں صدی ہجری میں مغلوں نے حملہ کرکے اسلامی سلطنت کو تہس نہس کر دیا اور بہت سے ایرانی شہروں کو ویران کھنڈروں میں تبدیل کر دیا۔پھر شاہ عباس اول کے صفوی دور میں علم و ہنر کی ترقی ہوئی شہروں کو آباد کیا گیا۔ نئی سڑکیں اور عمارتیں تعمیر کی گئیں ۔ صفویوں کے بعد ایران پھر زوال پذیر ہوگیا۔ افغانیوں کا قبضہ اور پھر نادر شاہ کا دور حکومت رہا۔

قرآن حکیم کی بعض اہم سورتیں


قرآن حکیم کی بعض اہم سورتیں

عذرا پروین راولپنڈی
        سورہء فاتحہ مکی سورۃ ہے اس میں سات آیات ہیں اس کے نام کو لفظ افتتاح سے نسبت ہی۔یعنی کلام کا آغاز یا دیباچہ۔ اس سورۃ کے بہت سے نام ہیں فاتحہ القرآن ، اُم القرآن ، فاتحہ الکتاب۔ اس سورۃ کی اجمالی طور پر ۷ آیات پورے قرآن کریم کو اختصار کے ساتھ  واضح کر دیتی ہیںجس میں قرآن پاک کے تمام مقاصد ، مضامین اور دعائیں جمع کردی گئیں ہیں۔ نماز میں بھی اس تلاوت کی جاتی ہی۔
        سورہء البقرہ میں گائے کا ذکر صرف ایک جگہ آیا ہے عربی میں بقرہ گائے کو کہتے ہیں گو کہ سود کی ممانعت کا ذکر بھی آیا ہے اور جمالیاتی طور پر مخالفین اسلام کو ہدایات دی گئیں ہیں۔ حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ؐنے فرمایا کہ ہرچیزکا ایک بلند حصہ ہوتا ہے اور قرآن کریم کا بلند حصہ سورۃ البقرہ ہے اس میں ایک آیت ہے آیت الکرسی کے نام سے ہی۔ یہ سب آیات کی سردار ہے اس کو پڑھنے سے گھر سے شیطان بھاگ جاتا ہے یہ سورۃ مدینہ میںنازل ہوئی اس میں 286  آیات اور 40   رکوع ہیں ۔     

فرقہ وارانہ ہم آہنگی


فرقہ وارانہ ہم آہنگی

سید احمد حسن ایڈووکیٹ
        اسلام دین فطرت ہے  اور یہ ہمیشہ امن و آشتی ، رواداری اور محبت کا درس دیتا ہی۔ مذہب کے نام پر اپنے غیر اسلامی افکار دوسروں پر مسلط کرنے کی نفی کرتا ہی۔ اسلام نے اپنے مزاج اور رحجان کو انسانی سطح پر رکھ کر سمجھنے کے لئے ہمیشہ راستہ دکھایا ہی۔ فتح مکہ کے موقع پر مصلح اعظم ؐ نے ضعیفوں ، عورتوں ، بچوں کے علاوہ گھر کا دروازہ بند کرلینے والوں اور بیٹھ جانے والوں پر حملہ نہ کرنے کا حکم صادر فرماکر اسلام کے امن پسند ہونے کی عملی تصویر پیش کی ہی۔                          

عالم انسانیت کے ناسُور

عالم انسانیت کے ناسُور

        سردار الانبیأ ، فخرالامم ، نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ  صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ارشاد ہے کہ دنیا آخرت کی کھیتی ہی۔ آخرت وہ ہے جو انسان کے اس دنیا سے کُوچ کر جانے کے بعد شروع ہوگی اور اس دنیا میں اس نے جو سیا ہ و سفید کارنامے سر انجام دیئے تھے اُن کا بدلہ پائے گا۔ اور اس سے کسی انسان کو مفر نہیں ہی۔ لیکن ایک کھیتی ایسی بھی ہے جو اس دنیا میں ہی پک کر تیار ہو جاتی ہے اور اُسے ہر صورت یہاں ہی کاٹناپڑتا ہے ۔ لیکن یہ یاد رہنا ضروری ہے کہ ہر شخص نے اپنا بویا ہوا خود ہی کاٹنا ہے ۔ میرے اس پیارے ملک پاکستان کی فوج ، عدلیہ ، حکومت، پارلیمنٹ، سینٹ ، بیورو کریسی اور سیاست دانوں کی پچانوے فیصد تعداد ملک اور قوم کی مخلص اور خدمت کے جذبے سے سرشار ہی۔ لیکن ان میں کچھ گندی مچھلیوں کی وجہ سے سارا تالاب گندا ہوجاتاہی۔ ان چند مغرور، متکبر سر پھروں اور اللہ تعالیٰ کے باغی ننگ دین، ننگ ملت اور ننگ وطن لوگوں میں ایسے ناسور  بھی رہے ہیں جنہوں نے اپنی نفسانی خواہشات اور فرعونی جبلت کا اسیر ہو کر غداری ، ظلم و بربریت اور مکاری و عیاری کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے یہاں تک کہ اپنی ذاتی حرص و ہوس کو پورا کرنے کے لئے سارے ملک اور قوم کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔ اپنے سیاہ کرتوتوں کی فصل کاشت کرنے کے دوارن یہ لوگ بھول گئے کہ اسے کاٹنا بھی تو خود ہی ہی۔ وہ یہ سمجھتے رہے کہ شائد عوام بے وقوف اور بے شعُور ہے اور ان کا کوئی کچھ نہیں بیگاڑ سکتا۔ لیکن ایک اللہ توان کی ہر نافرمانی اور ظلم و زیادتی کو دیکھ رہا تھا۔ جس کا قانون اوراصول اٹل ہیں ۔

Monday, 7 May 2012

خزینہ ٔ روحانیات کا درود شریف نمبر


خزینہ ٔ روحانیات کا درود شریف نمبر
          ہمیں گذشتہ دِنوں ماہنامہ خزنیۂ روحانیات (لاہور) کا مطبوعہ لاجواب ضخیم پرچہ موصول ہوا جو کہ درود شریف نمبر قرار دیا گیا ہی۔ یہ اپریل 2012ء کا رِسالہ اپنے اندر منفرد قیمتی اور فکر انگیز تحریروں کو سموئے ہوئے ہی۔ 72صفحات پر مشتمل اس مرقعِ علمی و روحانی کی طباعت اور کاغذ بھی عمدہ ہیں۔ اور ٹائٹل بھی شایانِ شان ڈیزائن کیا گیا ہی۔
   حقیقت یہ ہے کہ یہ رسالہ انسان کیلئے (وہ مرد ہو یا عورت) مہد سے لحد تک دنیا میں زندگی کی ہر مشکل کو آسانی کے ساتھ حل کرنے کیلئے درود شریف کے ذریعے مجرب عمل اور آسان تدابیر کا ایک ایسا جامع مرقع ہے جو غالباً پہلی بار مجتمع کیا گیا ہی۔ اس خوبصورت، اثر انگیز اور فیض رساں کام کیلئے خزینۂ روحانیات کے مدیر اعلیٰ ابو نافع خالد مقبول عارف عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی طرف سے اجتماعی شکریے اور مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اللہ تعالیٰ درود پاک کی برکت سے ان کے فہم و اِدراک میں برکت عطا فرمائی۔ ’’خزینۂ روحانیات‘‘ کے حوالے سے قارئین کو وہ اس نوعیت کے عظیم الشان موضوعات قلمبند کر کے استفادئہ عام کیلئے پیش کرتے رہیں گی۔