Tuesday 20 March 2012

حکیم محمد سعید کا ابنِ کلیم کو خراجِ تحسین

جناب حکیم محمد سعید
شہیدِ پاکستان جناب حکیم محمد سعید بانی ہمدرد فائونڈیشن (سابق گورنر سندھ( کا ابنِ کلیم کو خراجِ تحسین
اسلامی فنون میں خطاطی کو بڑی اہمیت حاصل ہے ۔ اور اگر ہم کسی ایک فن کو اسلامی ثقافت کی روح سے تعبیر کرنا چاہیں تو وہ یقینا خطاطی کا فن ہی ہوگا ، جس کی وجہ شاید یہ ہے کہ اسلام نے سب سے پہلے زیادہ زور علم پر دیا ہے اور حصولِ علم کا کوئی تصور تحریری کتابت کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔ کتابت کی اس اہمیت کے پیشِ نظر مسلمان فنکاروں نے خطاطی میں نت نئے کمالات کا مظاہرہ کیا ہے ۔ مسلمان حضرات کی مسلسل تخلیقی کاوشوں کے نتیجے میں 6مختلف اسالیب خطاطی یعنی خطِ کوفی ، خطِ نسخ ، خطِ ثلث ، خطِ دیوانی ، خطِ رقع اور خطِ نستعلیق وجود میں آئے اور بتدریج ارتقاء کے تمام مراحل طے کئی۔
"        ابنِ کلیم صاحب کے خلاقانہ ذہن نے ایک نیا اسلوبِ خطاطی ایجاد کیا ، انہوں نے پہلے مروجہ اسالیب خطاطی میں کمال پیدا کیا اور آخر کار ایک نیا اسلوب ایجاد کیا جسے وہ ’’ خطِ رعنا‘‘ کہتے ہیں ۔ ان کی اس ایجاد نے فنِ خطاطی میں قابلِ قدر اضافہ کیا ہی۔ اس نئے اسلوبِ خطاطی کے نمونے ’’ مرقعِ رعنائی ‘‘ کے نام سے شائع ہوگئے ہیں ۔ ابنِ کلیم صاحب کا یہ کارنامہ فنِ خطاطی میں انقلاب کی حیثیت رکھتا ہی۔ یہ امر نہایت دل خوش کن ہے کہ ’’مرقعِ رعنائی‘‘ نہایت نفاست اور خوش سلیقگی سے شائع کی گئی ہے جس پر میں جناب ابنِ کلیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

No comments:

Post a Comment