محمد مختار علی (جدہ) سعودی عرب ۲۰۱۰ ء
غرورِ عشق یہاں میرؔ سے زیادہ ہے
مرا جنوں، مری تقدیر سے زیادہ ہےبنے بنائے ہوئے گھر اُجڑتے جاتے ہیںیہ رنج حسرتِ تعمیر سے زیادہ ہےمرے عُدو مری للکار سے لرزتے ہیں!!سخن کا دَائرہ شمشیر سے زیادہ ہےہے خاکداں سے اُدھر میرا انتظار مگریہ فاصلہ مری زنجیر سے زیادہ ہےقبولِ حرفِ دُعا کو سَند کا شوق نہیںمرا یقیں تری تاخیر سے زیادہ ہےہمارا خواب اَدھورا ہے عمر بھر کیلئے !یہ غم فسانۂ تعبیر سے زیادہ ہےہمیں چراغِ سخن کی ذرا سی لو مختارؔریال و منصب و جاگیر سے زیادہ ہے
No comments:
Post a Comment