محبّ نے جب محبوب کو بنایا ہوگا
اپنی محبت کو ان جان پہ لٹایا ہوگا
ان کی آمد کا منظر بیاں ہو نہیں سکتا
پھر ملائکہ نے عرب کو کیسے سجایا ہوگا
درمحمدؐ کے لئے چاہت کا کیا عالم تھا
گلیوں میں غلام کا جنازہ گھمایا ہوگا
وہ کیسی چاہت تھی وہ کیسا رشتہ تھا
جس نے آتے ہی سر سجدے میں جھکایا ہوگا
وہ کیا عجب لمحات ہوں گے عرش بریں پر
جب محبوب کے لئے اللہ نے قرآن بنایا ہوگا
مجھ نکمے بندے کا وہی سہارا بن سکتے ہیں
یہ سوچ کر تبسّم تمہیں اُن کا امتی بنایا ہوگا
اپنی محبت کو ان جان پہ لٹایا ہوگا
ان کی آمد کا منظر بیاں ہو نہیں سکتا
پھر ملائکہ نے عرب کو کیسے سجایا ہوگا
درمحمدؐ کے لئے چاہت کا کیا عالم تھا
گلیوں میں غلام کا جنازہ گھمایا ہوگا
وہ کیسی چاہت تھی وہ کیسا رشتہ تھا
جس نے آتے ہی سر سجدے میں جھکایا ہوگا
وہ کیا عجب لمحات ہوں گے عرش بریں پر
جب محبوب کے لئے اللہ نے قرآن بنایا ہوگا
مجھ نکمے بندے کا وہی سہارا بن سکتے ہیں
یہ سوچ کر تبسّم تمہیں اُن کا امتی بنایا ہوگا
(صد یقہ نورین تبسّم مصریال)
No comments:
Post a Comment