Wednesday, 7 March 2012

نعت


نورانی صبح میں دیوانے کو دیدار مصطفٰیؐ چاہیی
آج ایک ساتھ در و دیدار مصطفٰیؐ چاہیی
اک یا ر کی حالت نے بھی یہ کہلوایا سب سی
صدیقؓ کو دوا نہیں بس دیدار مصطفٰیؐ چاہیی
محبت کی تڑپ کو مکی والے اور رب جانی
بس ان کی آنکھوں کو تو دیدار مصطفٰی ؐچاہیے
عرش و فرش کو سجا دیا ہے تو نے مولا
پھر تو ضرور سب کو دیدار مصطفٰی چاہیی
قبر میں کہنے سے پہلے کچھ نہ سنوں گی
کہ مرکے آئی ہوں پہلے دیدار مصطفٰے چاہیی
تبسّم تجھ جیسا نکما اور خطاکار تو کوئی نہ تھا
مگر ان الفاظ نے بخشوا دیا کہ دیدار مصطفٰے چاہیی
(صد یقہ نورین تبسّم مصریال)

No comments:

Post a Comment